Tuesday, September 03, 2013

خزاں

میں ایک دفعہ پھر 
ان خزاں رسیدہ پتوں 
پر 
تمھارے قدموں کے نشان ڈھونڈتا ہوں 
اس خیال کے ساتھ کہ 
یہ مجھے اس منزل پہ لے جائیں 
جہاں 
تمھارے ہونے کا احساس 
پتھروں میں ثبت ہو 
لیکن 
میں کیا کروں اس ہوا کا 
جو ہر بار ان پتوں کو اڑا لے جاتی ہے 

No comments:

Post a Comment